ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی، 18 نومبر۔معصوم بچوں کے ساتھ ہو رہے جنسی استحصال کے واقعات کو روکنا پولیس کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ ایسے زیادہ تر واقعات میں ملزم بچوں سے واقف ہی ہوتے ہیں۔ لہٰذا ان واقعات کو روکنے کے لئے رشتہ داروں کو آگاہ ہونا ہی سب سے زیادہ ضروری ہے۔انہی سب باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے شمال مغربی ضلع پولیس نے 'نازک'نام سے پروگرام شروع کیا ہے جو پوری دہلی میں چلایا جا رہا ہے۔ اس کے ذریعے بچوں، رشتہ داروں اور معاشرے کے لوگوں کو ایسے واقعات کے بارے میں بتایاجاتا ہے۔
شمال مغربی ضلع کی ڈپٹی کمشنر وجینتا آریہ نے پیر کو بتایا کہ بچوں کے ساتھ ہونے والے جرائم کے لئے پولیس اہلکاروں کو فوری طور پر کارروائی کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔ایسا کوئی بھی واقعہ اگر ان کی علم میں آتا ہے تو فوری طور پر متاثرہ بچے کا علاج کرایا جاتا ہے اور قانونی کارروائی کی جاتی ہے، لیکن اس طرح کے واقعات کو کم کرنا پولیس، لواحقین اور سماج کی ذمہ داری ہے۔ یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے ہی شمال مغربی ضلع سے'نازک' پروگرام کوشروع کیا گیا ہے۔
بچوں کو دی جاتی ہے تربیت
اس پروگرام کے تحت بچوں کو یہ بتایا جاتا ہے کہ اگر ان کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ پیش آتا ہے تو اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے، یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ جنسی استحصال کرنے والے بچوں کو ڈراتے ہیں کہ اگر تم نے یہ بات کسی کو بتائی تو تمہیں نقصان پہنچائیں۔ بچے ڈر کر یہ بات کسی کو نہیں بتاتے۔ لہٰذا بچوں کو یہ سمجھایا جاتا ہے کہ وہ اپنے لواحقین، استاذ، پولیس یا خاندان کے کسی بھی شخص سے اس بارے میں بات کر سکتے ہیں۔ یہ تمام لوگ ان کی حفاظت کے لئے ذمہ دار ہیں۔ انہیں جرائم سے محفوظ رکھنا ان سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ عام طور پر لواحقین لڑکیوں کے تئیں زیادہ ہوشیار رہتے ہیں۔ ان کی حفاظت کو لے کر وہ خاص طور پر مستعد رہتے ہیں، جبکہ لڑکوں کو لے کر بھی وہ اتنا زیادہ سنجیدہ نہیں ہوتے، یہاں کئی معاملے ایسے دیکھنے کو ملے ہیںجس میں کئی بار لڑکے بھی جنسی استحصال کا شکار ہوئے ہیں۔ ایسے کئی معاملے پولیس کی تحقیقات میں سامنے آئے ہیں۔ لہٰذا اہل خانہ کو چھوٹے بچوں کو لے کر بھی محتاط رہنے کی ضرورت ہے چاہے بیٹا ہو یا بیٹی۔