ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی، 21 نومبر۔ ملک میں رہ رہے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف دائر درخواست پر سپریم کورٹ 4 ہفتے بعد سماعت کرے گا۔ درخواست گزار اور بی جے پی لیڈر اشونی اپادھیائے نے سپریم کورٹ سے درخواست پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا جس پر عدالت نے کہا کہ 4 ہفتے بعد اس عرضی پر سماعت کی جائے گی۔
جمعیة علماءہند بابری مسجد ملکیت معاملہ نظرثانی کے حق میں نہیں، لیکن۔۔۔
اقوام متحدہ میں بھارت کےاس مسلم نمائندے نے پاکستان کو ننگا کردیا
ایک اور سادھو کے آشرم سے دو لڑکیاں غائب، بیرون ملک فروخت کرنے کا شک
۔4 اکتوبر 2018 کو سپریم کورٹ نے آسام میں رہ رہے 7 روہنگیا مسلمانوں کو میانمار بھیجے جانے کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کی صدارت والی بنچ نے مرکزی حکومت کی اس دلیل کو قبول کر لیا تھا کہ 7 روہنگیا مسلمان فارینرس انٹرٹینمنٹ کے تحت مجرم پائے گئے ہیں اورانہیں غیر قانونی تارکین وطن قرار دیا جا چکا ہے۔ 11 مئی 2018 کو سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ہدایت دی تھی کہ وہ کیمپوں میں رہ رہے روہنگیا مسلمانوں کی شکایات کے حل کے لئے نوڈل حکام کی تقرری کریں۔ ان نوڈل حکام کے پاس روہنگیا مسلمانوں کی صحت یا تعلیم سے متعلق مسائل کی شکایت کی جاسکے گی۔ سپریم کورٹ نے کالندی کنج اور ارد گرد کے دائرہ والے ایس ڈی ایم کو حکم دیا تھا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کو بنیادی سہولیات فراہم کریں۔