ہندوؤں کے اس بڑے مذہبی رہنما نے اجودھیا معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے کیا انکار


ہماری دنیا بیورو


نئی دہلی، 09 نومبر: بابری مسجد تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد دواریکا پیٹھ کے شنکر اچاریہ سوامی سروپانند سرسوتی کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ سروپانند سرسوتی نے فیصلہ پر ناخوشی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ہم اس فیصلے سے بالکل خوش نہیں ہیں۔


دراصل سروپانند سرسوتی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ سے عدم اتفاق کیا ہے جس میں مسجد کیلئے متبادل کے طور پر پانچ ایکڑ زمین دینے کا حکم دیا گیا ہے۔ شنکر اچاریہ نے کہا کہ اس جھگڑے ہوں گے۔ واضح رہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسد الدین اویسی بھی سپریم کورٹ کے ذریعہ مسجد کیلئے پانچ ایکڑ زمین دیئے جانے کے فیصلہ سے ناخوش ہیں۔


اسدالدین اویسی نے کہا کہ ملک کے مسلمانوں کو 5 ایکڑ زمین کیلئے خیرات کی ضرورت نہیں ہے۔ میری رائے میں پانچ ایکڑ زمین نہیں لینی چاہیے۔ مسلمان اتنے مضبوط ہیں کہ یوپی میں کہیں بھی زمین کیلئے پیسہ اکٹھا کرسکتے ہیں۔ اویسی نے کہا کہ ملک کا مسلمان اتنا گیا گزرا نہیں کہ پانچ ایکڑ زمین نہ خرید سکے۔ ہمیں خیرات نہیں چاہئے۔ ہم اپنے لیگل رائٹ  کیلئے لڑ رہے تھے۔ ہمیں کسی سے بھیک کی ضرورت نہیں ہے۔