ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:رام مندر اور بابری مسجد قضیہ معاملے میں عدالت عظمیٰ کافیصلہ ابھی آنا باقی ہے لیکن اس سے قبل متعدد انکشافات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ایک نئے انکشاف میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آر ایس ایس خود نہیں چاہتا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہو جائے اور یہ معاملہ اتنی آسانی سے حل ہو جائے ۔دعویٰ کیاجا رہاہے کہ رام مندر ایشو کو سیاسی ایشو کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اگر یہ معاملہ یوں ہی ختم ہو گیا تو آر ایس ایس ور بی جے پی کا ایک پولیٹیکل ایجنڈا ختم ہوجائے گا۔
یہ انکشاف یہ سینئر صحافی نے کیا ہے ۔انہوں نے آر ایس ایس لیڈرکے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ آر ایس ایس ایودھیا میں رام مندر نہیں بنوانا چاہتا ہے۔ صحافی کا نام شیتل پی سنگھ ہے جو کہ ستیہ ہندی ڈاٹ کام کے لئے کام کرتے ہیں۔وہیں ریٹائرڈ آئی اے ایس افسر کا نام ایس پی سنگھ ہے ۔وہ 1982 بیچ کے افسر رہے ہیں۔ آر ایس ایس لیڈر کرشن گوپالنے کہا ہے کہ آر ایس ایس نہیں چاہتا کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر ہو بلکہ اس معاملے کووہ ہندو جذبات ور بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لئے استعمال کر رہا ہے ۔
'رام جنم بھومی – بابری مسجد کا سچ'،کس نے کی سازش، کس نے اٹھایا فائدہ
کرشن گوپال نے یہ بات گزشتہ دنوں بی جے پی میں شامل ریٹائرڈ آئی اے ایس ایس پی سنگھ سے کہی تھی۔ ایس پی سنگھ رام مندر معاملے میں مصالحت کار پینل کے اہم رکن شری شری روی شنکر کے ساتھ جڑے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ آر ایس ایس اور اس سے جڑی تنظیموں سے بھی منسلک رہے ہیں۔ انہوںنے ایودھیابابری زمین تنازعہ کوحل کرنے کےلئے بنائے گئے ثالثی پینل میں شامل تینوں فریق کے درمیان ہوئی گفتگو کو بھی شیئرکیا۔
بابری مسجد ملکیت معاملہ:یہ ثالثی نہیں ایک سازش تھی؟
پی سنگھ نے دعویٰ کیاہے کہ ثالثی پینل میںتینوں فریق کے درمیان بات تقریباً پوری ہوچکی تھی اور رام مندر معاملے کے تینوں فریق ایک پریس کانفرنس میں ایک آواز میں اس کااعلان کرنے والے تھے کہ انہیں سمجھوتہ منظور ہے لیکن ایک فریق نے اپنا رخ اچانک تبدیل کردیا۔ انہوںنے دعویٰ کیا کہ یہ اور کوئی نہیں بلکہ کرشن گوپال تھے ۔
بابری مسجد ملکیت معاملہ:یہ ثالثی نہیں ایک سازش تھی؟
ریٹائرڈ افسر کا دعویٰ ہے کہ انہوںنے پیچھے ہٹنے کے لئے کہا اور کہا کہ ہمیں مندر نہیں چاہے کیونکہ رام اورمندر توذرے ذرے میں ہیں۔ ہمیں اور کچھ نہیں بلکہ ہندو جذبات چاہئے۔ اگر ہم سودا کر لیں گے تو ہندوو ¿ں کا سامنا کیسے کریں گے کیونکہ جس طرح مغل نے ہم سے مندر چھینا تھا ہمیں بھی ویسے ہی چھیننا ہے۔ ایس پی سنگھ نے آگے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ یہ سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی مندر بنوانا چاہتے ہیں۔ آر ایس ایس مندر نہیں بننے دینا چاہتا اور یہی ایک سچائی ہے۔
ہندوستھان سماچار