ایگزٹ پول میں مہاراشٹر اور ہریانہ میں بی جے پی کی واپسی


BJP-Exit Poll- Haryana-Maharashtra 


ہماری دنیا بیورو


نئی دہلی: مہاراشٹر اور ہریانہ میں ووٹنگ ختم ہونے کے بعد آئے ایگزٹ پول میں دونوں ریاستوں میں بھگوا پرچم ایک بار پھرلہراتا نظر آ رہاہے اور بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ دونوں ریاستوں میں پھر سے واپسی کررہی ہے ۔ایگزٹ پول کے مطابق، مہاراشٹر میں ایک بار پھر دیویندر فرنویس کے سر تاج سجتا نظر آرہا ہے جبکہ ہریانہ میں دوبارہ منوہر لال کھٹر کی سرکار کی واپسی کا رجحان ظاہر کیا گیا ہے ۔ ووٹنگ ختم ہونے کے فوراًبعد آئے ایگزٹ پول میں دونوں ریاستوں میں کانگریس کو نقصان ہوتا نظر آرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مہاراشٹر کی 288 اسمبلی سیٹوں کے لیے ایگزٹ پولز کے نتائج سامنے آ گئے ہیں۔ ٹائمز ناو ¿ کے ایگزٹ پول کا اندازہ ہے کہ بی جے پی-شیوسینا کے اتحاد کو کل 230 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں، کانگریس این سی پی کے اتحاد کو زبردست نقصان ہوتا نظر آرہا ہے۔ اس اتحاد کو صرف 48 سیٹیں ملنے کا اندازہ ہے۔ اس طرح تقریبا تمام ایگزٹ پولز میں این ڈی اے حکومت برقرار رہنے کے امکانات ظاہر کئے گئے ہیں۔
ٹائمز ناو ¿ کے سروے کے مطابق، بی جے پی اور شیو سینا کے اتحاد کو کل 54.20 فیصد ووٹ، کانگریس این سی پی کے اتحاد کو 29.40 فیصد ووٹ اور دیگر کو 16.40 فیصد ووٹ ملنے کے آثار ہیں۔ ٹائمز ناو ¿ کے ہی سروے کے مطابق، بی جے پی کے ساتھ الیکشن لڑنے سے شیوسینا کو زبردست فائدہ ہونے کی امید ہے۔ 2014 میں 63 سیٹیں جیتنے والی شیوسینا کو اس بار 100 سیٹیں ملنے کے آثار ہیں۔ وہیں، بی جے پی کو اکیلے 130 سیٹیں مل سکتی ہیں۔بتا دیں کہ بی جے پی کو 2014 میں 122 اور شیوسینا کو 63 سیٹیں ملی تھیں۔ وہیں، کانگریس کو 41 اور این سی پی کو 41 سیٹوں پر جیت حاصل ہوئی تھی۔
انڈیا ٹوڈے-مائی ایکسس انڈیا کے سروے کے مطابق، مہاراشٹر میں شیوسینا بی جے پی کے اتحاد کو 45 فیصد، کانگریس این سی پی کو 35 فیصد اور دیگر جماعتوں کو 20 فیصد ووٹ ملنے کا امکان ہے۔
وہیں دوسری جانب ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں کے لیے ایگزٹ پولز کے اندازے بھی سامنے آ چکے ہیں۔ زیادہ تر ایگزٹ پولز میں بی جے پی کو ہریانہ میں دو تہائی اکثریت ملتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ٹائمز ناو ¿ کے مطابق تو ہریانہ میں بی جے پی کو 71، کانگریس کو 11 اور دیگر کے کھاتے میں 8 نشستیں جا سکتی ہیں۔ ایگزٹ پولز کے مطابق ہریانہ میں دوبارہ منوہر لال کھٹر کی حکومت بنتی ہوئیدکھائی دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ اس الیکشن میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)، کانگریس، انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی)، جننائک جنتا پارٹی (جے جے پی) اور آزاد امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہے۔ ان کے علاوہ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، عام آدمی پارٹی، سوراج انڈیا اور باغی بی جے پی ممبر اسمبلی راج کمار سینی کی گڑ تنتر سرکشا پارٹی بھی انتخابی میدان میں ہیں۔ ہریانہ اسمبلی انتخابات 2019 میں وزیر اعلی منوہرلال کھٹر، کانگریس لیڈر بھوپندر سنگھ ہڈا، ببیتا پھوگاٹ، یوگیشور دت، سونالی پھوگاٹ سمیت کئی سابق فوجیوں کی ساکھ داو ¿ پر ہے۔