Supreme Court # Sant Ravi Das Mandir
ہماری دنیا بیورو
نئی دہلی:دہلی کے تغلق آباد میں توڑے گئے بھگوان سنت روی داس مندر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کی تجویز کوہری جھنڈی دے دی ہے۔اس مندر کی تعمیر کے لئے مرکزی حکومت 400 گز زمین دے گی۔سپریم کورٹ نے کچھ شرائط کے ساتھ سنت روداس مندر کی 400 اسکوائرگز زمین حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو سونپنے کے مرکزی حکومت کے تجویز کو منظوری دے دی ہے۔
سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت سے کہا ہے کہ مندر کے انتظام کے لئے ایک کمیٹی تشکیل کرے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ کمیٹی کے رکن کے طور پر سابق رکن اور دیگر مرکزی حکومت کو درخواست دے سکتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے 6 ہفتے میں کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔گزشتہ سماعت میں مرکزی حکومت نے روداس مندر کے لئے زمین دینے کا وعدہ کیا تھا۔ 200 اسکوائر میٹر کی یہ زمین جنوبی دہلی میں اسی جگہ دی جائے گی، جہاں مندر کو توڑا گیا تھا۔مرکزی حکومت نے تجویزمیں مندر کے لئے 200 مربع گز کی مانگ کی تھی، جسے سپریم کورٹ نے بڑھاکر 400 مربع گز کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مندر توڑے جانے کے بعد احتجاج اور ہنگامہ کرنے کے الزام میں گرفتار لوگوں کو ذاتی مچلکے اور بانڈ پر رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے۔
کیوں ہوئی تھی گرفتاری؟
دہلی کے تغلق آباد علاقے میں روداس مندر توڑے جانے کے خلاف دلت سماج کے لوگوں نے رام لیلا میدان میں شدید احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ تحریک کے بعد علاقے میں تشدد اور آگ زنی کے واقعات بھی ہوئے۔تشدد کے معاملے میں بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر سمیت 96 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کئے گئے چندرشیکھر کا دعویٰ تھا کہ انہیں سازش میں پھنسایا گیا۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ تشدد میں تقریباً 90 پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
بابری مسجد ملکیت معاملہ:جانئے مسلم فریق نے' مولڈنگ آف ریلیف 'پرسپریم کورٹ سے کیا مطالبہ کیا
کیا ہے معاملہ؟
دہلی کے تغلق آباد کے جہاں پناہ جنگل میں واقع سنت روی داس کے مندر کو دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 10 اگست کو توڑ دیا تھا۔ دہلی سمیت آس پاس کے دلت کمیونٹی کے لوگوں نے اس کی شدید مخالفت کی تھی۔ اس سے پہلے 9 اگست کو سپریم کورٹ نے تبصرہ کیا تھا کہ بھگوان روی داس جینتی تقریب کمیٹی نے جنگل میں واقع اس مقام کو خالی نہ کرکے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی ہے۔