ہماری دنیا ڈیسک
نئی دہلی:اقتصادی سستی اور ملک کی گرتی معیشت کو لے کر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کے شوہر اور معروف ماہر اقتصادیات پرکلا پربھاکر نے خاموشی توڑی ہے۔ انہوں نے کہا ہے ہر بات پر ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کی تنقید ٹھیک بات نہیں ہے۔ لڑکھڑا رہی معیشت کوپٹری پر لانے کے لئے بی جے پی کو اس کے بجائے نرسمہا راو ¿ اور منموہن سنگھ کی طرف سے عمل میں لائے گئے اقتصادی ماڈل اور پالیسیوں کو اپنانا چاہیے۔
پیر (14 اکتوبر، 2019) کو'دی ہندو' میں پوسٹ ”اے لوڈاسٹار ٹو اسٹیر دی اکنامی“کے عنوان سے شائع مضمون کے ذریعے انہوں نے یہ باتیں کہیں۔ 60 سالہ پربھاکر آندھرا پردیش حکومت میں مواصلات امور کے مشیر رہ چکے ہیں اور موجودہ وقت میںحیدرآباد واقع کمپنیرائٹ ایف او ایل آئی او کے ڈائریکٹر ہیں۔انہوں نے مضمون کے آغاز میں کہا کہ ملک میں اقتصادی بحران کو لے کر ہر طرف تشویش ہے۔ حکومت جہاں اس سے انکار کر رہی ہے، وہیں عوام کے سامنے آنے والے اعدادوشمارصاف بتا رہا ہے کہ ایک کے بعد ایک شعبہ میں سنگین چیلنجز پیدا ہو رہے ہیں۔ ذاتی استعمال میں کمی آئی ہے اور یہ 18 ویں سہ ماہی کے نچلے سطح پر آکر 3.1 فیصد ہو گیا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ دیہی کھپت میں شہروں میں آئی مندی سے دوگنا کمی ہوئی ہے۔ کل برآمدات میں بھی انتہائی یا پھر بالکل نہیں پیش رفت ہوئی ہے۔ مالی سال 2019-2020 کی پہلی سہ ماہی میں جی ڈی پی کی ترقی کی شرح محض پانچ فیصد کے ساتھ چھ سال کے سب سے کم سطح پر ہے۔ تاہم، حکومت پھر بھی یہ اشارہ دینے کی کوشش میں ہے کہ وہ چیزوں پر پکڑ بنا رہی ہے۔وزیر خزانہ نرملاسیتا رمن کے شوہر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے پاس اقتصادی محاذ پر کوئی روڈ میپ نہیں ہے۔ انہوں نے آگے کہا بی جے پی کے دور اقتدار میں کچھ ہی سال میں یہ مسئلہپیدا ہوا ہے۔ یہ بالکل صاف ہے کہ بھارتی جن سنگھ کے دور سے ہی نہرو کا 'سماجوادی ڈھانچہ' مسترد کیا جا رہا ہے۔
بی جے پی کی اقتصادی نظریہ کی سیاست کے پیش نظر نہرووادی ماڈل کی مذمت تک سمٹ کر رہ گئی ہے۔انہوں نے اپنے مضمون میں یہ بھی کہا کہ نہرووادی اقتصادی ڈھانچے پر زبانی حملے محض سیاسی وار ہیں، ان سے کبھی بھی معیشت سے متعلق مسائل حل نہیں ہوں گے۔بی جے پی کے تھنک ٹینک کو یہ بات سمجھ میں نہیں آئی ہے۔پربھاکر نے یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ بی جے پی کے سیاسی پروجیکٹ میں سردار ولبھ بھائی پٹیل جب آئیڈیل بن سکتے ہیں، تب راو ¿ بھی پارٹی کے اقتصادی ڈھانچے کے لئے 'مضبوط چہرہ' بن سکتے ہیں۔
بقول پربھاکریہ چیز وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کو موجودہ اقتصادی حالات سے نمٹنے میں مدد کرے گی۔ دوسری صورت میں،میکرواکنامی پر غور کرنے والی قیادت بی جے پی کی جانب سے ٹی وی ڈبےٹس میں چلا چلا کر تجزیہ کے طور پر اور واٹس اپ پر آتا رہے گا۔